آئینی ترامیم کا معاملہ، مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر مرکز نگاہ، حکومتی و اپوزیشن رہنماوں کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری۔
26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر سیاسی منظر نامے کا مرکز بن گئے ہیں۔ حکومتی اور اپوزیشن رہنما ملاقاتوں کے لیے ان کی رہائشگاہ کا رخ کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچے، جہاں انہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل اور مولانا فضل الرحمان سے تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے اور دیگر اہم امور پر گفتگو ہوئی۔
اس ملاقات سے پہلے تحریک انصاف کا وفد بھی مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر پہنچا اور آئینی ترامیم کے حوالے سے ان کی رائے جانی۔
بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات سے پہلے پیپلز پارٹی کے وفد کے ساتھ وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی تھی، جس میں آئینی ترامیم اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
اس بات کا ذکر بھی اہم ہے کہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آئینی ترامیم پر وسیع پیمانے پر مشاورت جاری ہے اور اس میں مولانا فضل الرحمان کا کردار اہمیت اختیار کر گیا ہے۔