پاکستان ریلویز کے تعاون سے سندھ حکومت نے کراچی سے تھر ڈیزرٹ سفاری سیاحتی ٹرین کا آغاز کر دیا ہے۔
کراچی: پاکستان ریلویز اور سندھ حکومت کے اشتراک سے کراچی سے تھر ڈیزرٹ سفاری سیاحتی ٹرین کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد سندھ کے صحرائی علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینا اور عوام کو منفرد سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلویز عامر علی بلوچ نے ای کچہری میں عوام کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ سیاحتی ٹرینوں کی بحالی کے لیے صوبائی حکومتوں کا تعاون انتہائی ضروری ہے کیونکہ سیاحت کے لیے درکار فنڈز صوبوں کے پاس ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلویز ایک وفاقی ادارہ ہے اور مسافروں کو بہترین سفری سہولیات کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے، تاہم صفائی ستھرائی کے معاملے میں عوامی تعاون بھی ناگزیر ہے۔
عامر علی بلوچ نے بتایا کہ:
- نئی ٹرینوں کے اجرا کے لیے خاطر خواہ وسائل درکار ہوتے ہیں، جیسے ہی فنڈز دستیاب ہوں گے، مزید ٹرینیں متعارف کرائی جائیں گی۔
- بند کی گئی ٹرینوں کو مرحلہ وار بحال کیا جائے گا، ایم ایل-ٹو پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
- لنڈی کوتل ریلوے ٹریک کی بحالی کے لیے 10 ارب روپے درکار ہیں، اگر فنڈز ملے تو اس منصوبے پر بھی کام کیا جائے گا۔
پاکستان ریلویز کے دیگر اقدامات
- ریلوے اسکولز کی بہتری کے لیے اصلاحات جاری ہیں تاکہ ملازمین کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے۔
- رابطہ ایپلیکیشن کو مزید یوزر فرینڈلی بنایا جائے گا تاکہ مسافروں کو آسانی ہو۔
- عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ ٹرینوں اور اسٹیشنز کی صفائی برقرار رکھنے کے لیے کچرا دان کا استعمال کریں۔
ای کچہری میں 88 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی جبکہ 7 ہزار 800 کے قریب کمنٹس موصول ہوئے۔
کیا یہ سیاحتی ٹرین پاکستان میں ریلوے کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی؟ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور عوام اس منصوبے کو کس حد تک کامیاب بنا پاتے ہیں!