واشنگٹن، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، جس میں روس، یوکرین جنگ سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ روس معاہدے کے حوالے سے درست فیصلے کرے گا، پیوٹن کا حالیہ بیان حوصلہ افزا تھا، لیکن مکمل نہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ پیوٹن سے بات کرنا چاہیں گے، کیونکہ جنگ کا جلد خاتمہ ضروری ہے، جبکہ امریکی حکام اس وقت روس میں یوکرین کے معاملے پر سنجیدہ مذاکرات کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان کے اقدامات کی وجہ سے نیٹو مزید مضبوط ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے گرین لینڈ کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ اس کے الحاق کے خواہاں ہیں اور اس پر ایک معاہدہ کرنا ضروری ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ گرین لینڈ کے معاملے میں نیٹو کو شامل نہیں کرنا چاہیے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزید ہتھیاروں کی تیاری ناگزیر ہے، کیونکہ اس حوالے سے روس اور چین برتری رکھتے ہیں۔
دوسری جانب انڈونیشیا میں 53 قیدی جیل سے فرار ہوگئے، جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 21 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا، جبکہ 32 قیدی تاحال لاپتہ ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد پولیس کی دوڑیں لگ گئیں، تاہم فوری ایکشن کے نتیجے میں 21 مجرموں کو پکڑ لیا گیا۔