جمعہ, 25 اپریل , 2025

فخر زمان نے ریٹائرمنٹ کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر فخر زمان نے ریٹائرمنٹ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر کم بیک کے عزائم کا اظہار کر دیا۔

قومی ٹیم کے جارح مزاج اوپننگ بلے باز فخر زمان نے ریٹائرمنٹ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ فی الحال ان کا ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تینوں فارمیٹس—ون ڈے، ٹی20، اور ٹیسٹ کرکٹ—کھیلنا چاہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ایک ماہ کے اندر انٹرنیشنل کرکٹ میں دوبارہ واپسی ہو جائے گی۔

latest urdu news

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک انٹرویو میں گفتگو کے دوران فخر زمان نے بتایا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران درد کی شدت نے انہیں احساس دلایا کہ چیمپئنز ٹرافی میں ان کا سفر اب ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس میچ میں اوپننگ کی پوزیشن اختیار کی جاتی تو شاید نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا، کیونکہ شروع کے 10 اوورز میں اوپنرز کا بڑا کردار ہوتا ہے اور بہترین اسکور حاصل کرنا نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف آؤٹ ہونے کے بعد ڈریسنگ روم میں رونے سے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ جب ٹیم سے بلند توقعات وابستہ ہوں اور کھلاڑی کچھ بھی نہ کر سکیں تو اس سے بے حد افسوس ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ ان کے بیٹے نے بھی کہا کہ "پاپا، آپ کو تکلیف ہو رہی تھی، اس لیے آپ رو رہے تھے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ون ڈے فارمیٹ ان کا بہترین فارمیٹ ہے، لیکن وہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔ تاہم، یہ فیصلہ کوچز اور کپتان کی منصوبہ بندی پر منحصر ہے اور ان کا ماننا ہے کہ ٹیم میں کافی اچھے ٹیسٹ کھلاڑی موجود ہیں۔

فخر زمان نے چیمپئنز ٹرافی کو اپنے لیے ایک خاص ایونٹ قرار دیا اور بتایا کہ 2017 کی چیمپئنز ٹرافی ان کے لیے یادگار ثابت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ جب انہیں ہائپر ٹھورائیڈ کی بیماری کا پتہ چلا، تو انہوں نے اس ٹورنامنٹ کے لیے خاص تیاری کی تاکہ وہ فٹ ہو سکیں۔

پاکستان کو بڑا دھچکا، انجری کے باعث فخر زمان چیمپئنز ٹرافی سے آؤٹ

انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے میں ان کی طبیعت میں کافی بہتری آئی ہے، اور ڈاکٹر کی ہدایت پر تین ہفتے بعد وہ ٹریننگ شروع کریں گے۔ امید ہے کہ ایک مہینے کے اندر وہ دوبارہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آ جائیں گے۔

بھارت سے شکست کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف میچ میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، کیونکہ کرکٹ میں توقعات پوری نہ ہونے کی صورت میں نتائج متاثر ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل کی کرکٹ میں اسٹرائیک ریٹ بہت اہمیت کا حامل ہے، اور کھلاڑیوں کو حالات کے مطابق رسک لے کر کھیلنا پڑتا ہے، جس میں وکٹ بھی جاتی ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Pakistan Cricket (@therealpcb)

پسندیدہ کھلاڑیوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ نیوزی لینڈ کے میٹ ہنری اچھے باؤلر ہیں، جبکہ ان کا آل ٹائم پسندیدہ کھلاڑی اے بی ڈویلئرز ہے۔ بائے ہاتھ کے میتھیو ہیڈن اور ایڈم گلکرسٹ بھی ان کے پسندیدہ کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔

آخر میں، فخر زمان نے کہا کہ وہ بیٹر سے زیادہ اچھا باؤلر ہیں اور انہوں نے ذکر کیا کہ شاداب خان نے ان سے کہا تھا کہ اگر وہ کپتان بن جائیں تو ون ڈے میں 5 اور ٹی20 میں 2 اوورز ان سے کرا لیں گے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter