اسلام آباد، وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اتحادی حکومت کا حصہ ہیں اور حکومت وہی فیصلے کر رہی ہے جو قومی مفاد میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات پر بعض عناصر قوم پرستی کو ہوا دے رہے ہیں، جبکہ اس وقت ضرورت ہے کہ ہم خوراک اور پانی جیسے بنیادی مسائل پر سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر مل کر کام کریں۔ اگر ان اہم معاملات پر سیاست کی گئی تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاق کبھی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے تنازع پیدا ہو، تمام صوبوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یکم اپریل 2022 کو ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، لیکن ہم نے بروقت اقدامات کے ذریعے ملک کو اس خطرے سے بچایا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ریفنڈز کے معاملے کو فوری طور پر حل کرے گی، انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی برآمدات کے حجم کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی فیصلے کر رہی ہے۔
دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاک افغان تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی صادق خان نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ صادق خان نے بتایا کہ آئندہ قریب میں اعلیٰ سطح کے دوروں کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔