وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی کا کہنا ہے کہ پاک-امریکا تجارتی معاہدہ ملکی معیشت کی بہتری، برآمدات اور امریکی سرمایہ کاری کے فروغ کا باعث بنے گا۔
اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے پاک-امریکا تجارتی معاہدے کو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بڑی خوش آئند پیشرفت قرار دیا ہے۔
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں امریکی سیکریٹری آف کامرس اور ٹریڈ ری پریزنٹیٹو ایمبسڈر کے ساتھ اہم ملاقات ہوئی، جس کے نتیجے میں طویل مذاکرات کے بعد یہ تجارتی ڈیل طے پائی۔
بلال اظہر کیانی نے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت امریکا جانے والی پاکستانی اشیاء پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کی جائے گی، جس کا براہِ راست اثر پاکستان کی برآمدات اور معیشت پر پڑے گا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کی مجموعی برآمدات 32 ارب ڈالر رہیں، جن میں سے 6 ارب ڈالر کی برآمدات صرف امریکا کو کی گئیں، جو کہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔
وزیرِ مملکت نے کہا کہ اس معاہدے سے پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری اور ترقیاتی منصوبوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔ انہوں نے اسے حکومتِ پاکستان کی سفارتی سطح پر ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جس سے ملکی معیشت کو تقویت ملے گی اور بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
پاکستان سے ٹریڈ ڈیل مکمل، امریکا پاکستان کیساتھ ملکر تیل تلاش کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
بلال اظہر کیانی نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی اسٹریٹجک شراکت داری کا ثبوت ہے، اور امریکا کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کا خطے میں بالواسطہ طور پر پاکستان کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان نے اس معاہدے کے ذریعے نہ صرف تجارتی مواقع حاصل کیے بلکہ سفارتی سطح پر اپنی موجودگی کو بھی مؤثر انداز میں منوایا ہے۔
حال ہی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی امریکی وزیرِ خارجہ سے ملاقات، اور اس سے قبل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات، ان تمام روابط نے پاکستان کی پالیسی کو مؤثر سفارت کاری میں ڈھالا، جس کا نتیجہ یہ اہم ٹریڈ ڈیل ہے۔ وزیرِ مملکت نے کہا کہ ہماری کامیاب سفارت کاری کا یہ سفر آگے بھی جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل ٹرتھ سوشل پر اپنے پیغام میں اس تجارتی معاہدے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت پاکستان اور امریکا نہ صرف منڈی تک رسائی میں اضافہ کریں گے بلکہ تیل، توانائی، آئی ٹی اور کرپٹو سمیت مختلف شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔