جہلم شہر اور ضلع بھر میں چینی کے سرکاری نرخوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے۔ منافع خوروں نے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنا معمول بنا لیا ہے جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
حکومت پنجاب نے چینی کا سرکاری نرخ 173 روپے فی کلو مقرر کر رکھا ہے، تاہم جہلم کے مختلف علاقوں میں 200 سے 210 روپے فی کلو کے حساب سے چینی فروخت کی جا رہی ہے۔ دکانداروں نے من مانی کرتے ہوئے سرکاری احکامات کو ہوا میں اُڑا دیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور انتظامیہ کی عدم موجودگی کے باعث دکانداروں نے اپنی مرضی کی قیمتیں مقرر کر رکھی ہیں۔ بازاروں میں صرف چینی ہی نہیں بلکہ آٹا، دالیں، سبزیاں اور پھل بھی مقررہ نرخوں سے کہیں زیادہ قیمتوں پر فروخت ہو رہے ہیں۔
عوامی حلقوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نرخ صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہیں جبکہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ عام صارف مہنگائی کے بوجھ تلے پس چکا ہے۔
جہلم کے صحافی کے گھر سے نامعلوم چور پانی کی موٹر لے اڑے
شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ذمہ دار دکانداروں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں تاکہ مہنگائی کے جن پر قابو پایا جا سکے۔
