جہلم میں ضلعی انتظامیہ نے قبضہ مافیا کے خلاف ایک منظم اور مؤثر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ یہ کارروائی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ڈی آر سی پروگرام اور ڈپٹی کمشنر میر رضا اوزگن کی واضح ہدایات کے تحت کی گئی۔ گزشتہ برسوں میں پنجاب کے مختلف اضلاع میں قبضہ مافیا کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ اسی تناظر میں حکومتی سطح پر ایسے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی، جس کا عملی مظاہرہ جہلم میں نظر آیا۔
شہریوں کی شکایات پر فوری ایکشن
ضلع بھر سے موصول ہونے والی شکایات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی جہلم نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت دی کہ کسی بھی غیر قانونی قبضے کو بغیر تاخیر ختم کیا جائے۔ ان ہدایات کا مقصد شہریوں کا اعتماد بحال کرنا اور ایسے افراد کو روکنا تھا جو سرکاری یا نجی زمینوں پر ناجائز قبضہ جمانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انتظامیہ نے واضح کیا کہ قانون سے بالاتر کوئی گروہ نہیں اور کسی طاقتور شخص کو عوامی حقوق پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
متعدد مقامات پر ہٹائی گئی غیر قانونی تعمیرات
کریک ڈاؤن کے دوران اسسٹنٹ کمشنرز کی ٹیموں نے درجنوں مقامات پر کارروائیاں کیں۔ شہریوں کی نشاندہی پر کئی جگہوں سے غیر قانونی تعمیرات ہٹا کر زمینیں اصل مالکان کے حوالے کی گئیں۔ ان کارروائیوں سے متاثرہ خاندانوں کو نہ صرف اپنی ملکیت واپس ملی بلکہ انہیں قانونی تحفظ کا یقین بھی ملا۔ انتظامیہ کے مطابق ایسے آپریشنز سے مافیا کے عزائم کمزور ہوئے اور قانون کی بالادستی مضبوط ہوئی۔
قبضہ مافیا کا خاتمہ، پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ پراپرٹی آرڈیننس منظور
بلا امتیاز کارروائی اور آئندہ کا لائحہ عمل
ڈپٹی کمشنر میر رضا اوزگن نے واضح کیا کہ شہریوں کی املاک کا تحفظ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق بلا امتیاز جاری رہیں گی تاکہ ہر شہری اپنے قانونی حقوق کے بارے میں مطمئن رہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ زمینوں سے متعلق شکایات موصول ہوتے ہی فوری کارروائی کی جائے گی، تاکہ کسی کو غیر قانونی سرگرمیوں کا موقع نہ ملے۔
