جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں بھٹہ خشت مالکان نے سرکاری نرخنامے کی پرواہ کیے بغیر اینٹیں من مرضی کے نرخوں پر فروخت کرنا شروع کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اول اینٹ میں گھنگر ڈال کر اور دوم اینٹیں ملا کر شہریوں کو زیادہ قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے، جس سے غریب اور متوسط طبقے کے شہری بچوں کے لیے چھت مہیا کرنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔
شہریوں اور مقامی سماجی تنظیموں نے اس رویے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جہلم میر رضا اوزگن سے فوری نوٹس لینے اور بھٹہ مالکان کو سرکاری نرخنامے پر عمل درآمد کرنے کے احکامات جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔
یہ صورتحال نہ صرف عام شہریوں کے لیے مالی بوجھ کا سبب بنی ہے بلکہ تعمیراتی منصوبوں کی لاگت میں اضافے کا باعث بھی بن رہی ہے۔ مقامی سماجی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سرکاری نرخنامے پر پابندی سے نہ صرف غریب طبقے کو ریلیف ملے گا بلکہ ضلع بھر میں تعمیراتی شعبے میں شفافیت اور استحکام بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔
ضلع انتظامیہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ فوری کارروائی کرتے ہوئے اینٹوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرے تاکہ شہری با آسانی اور مناسب قیمت پر اینٹیں حاصل کر سکیں اور بچوں کے لیے محفوظ اور مستحکم چھت فراہم کی جا سکے۔
