ڈومیلی پولیس نے ایک ماہ پرانے اندھے قتل کی گتھی سلجھا لی، 56 سالہ محمد زمان کو اس کے خالہ زاد غلام مصطفیٰ نے معمولی رنجش پر جنگل میں کلہاڑی سے قتل کیا، پولیس نے ملزم گرفتار کر کے آلۂ قتل بھی برآمد کر لیا۔
سوہاوہ، پولیس نے ایک ماہ قبل ہونے والے 56 سالہ شخص کے اندھے قتل کا سراغ لگا کر خالہ زاد بھائی کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ تحصیل سوہاوہ کے علاقے ڈومیلی میں پیش آیا، جہاں رواں سال مئی کے مہینے میں محمد زمان کی لاش نواحی جنگل سے ملی تھی۔ مقتول کے جسم پر کلہاڑیوں کے وار کے نشانات واضح تھے، جس سے پولیس نے اندازہ لگایا کہ یہ ایک بہیمانہ قتل ہے۔
ابتدائی طور پر یہ واقعہ اندھے قتل کے زمرے میں آتا تھا، تاہم ڈومیلی پولیس نے جدید سائنسی بنیادوں پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ پولیس کی محنت رنگ لائی اور بالآخر ملزم غلام مصطفیٰ کو گرفتار کر لیا گیا، جو مقتول محمد زمان کا قریبی رشتہ دار، یعنی خالہ زاد بھائی نکلا۔
پولیس کے مطابق دورانِ تفتیش ملزم غلام مصطفیٰ نے اعترافِ جرم کرتے ہوئے بتایا کہ چند ماہ قبل دونوں کے درمیان ایک معمولی تلخ کلامی ہوئی تھی، جسے اُس نے دل پر لے لیا اور اس رنجش کے تحت محمد زمان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ منصوبے کے تحت اُس نے مقتول کو چالاکی سے جنگل میں بلوایا اور کلہاڑی کے پے در پے وار کرکے قتل کر دیا، بعد ازاں موقعِ واردات سے فرار ہو گیا۔
ڈومیلی پولیس نے نہ صرف ملزم کو گرفتار کیا بلکہ واردات میں استعمال ہونے والا آلۂ قتل کلہاڑی بھی برآمد کر لی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ غلام مصطفیٰ کے خلاف مزید قانونی کارروائی جاری ہے اور مقدمے کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
یاد رہے کہ سوہاوہ سمیت ضلع جہلم میں حالیہ مہینوں میں کئی اندھے قتل کے کیسز پولیس کی تفتیش کے باعث حل ہو چکے ہیں، جن میں جدید تکنیکی طریقوں اور علاقائی انٹیلی جنس کا مؤثر استعمال کیا گیا ہے۔ عوامی حلقے پولیس کی اس پیش رفت کو قابلِ تحسین قرار دے رہے ہیں۔