پاکستان مخالف مواد پر مبنی بھارتی فلم ’بارڈر 2‘ کا ٹریلر جاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارتی فلم انڈسٹری کی جانب سے پاکستان مخالف مواد پر مبنی ایک اور جنگی فلم ’بارڈر 2‘ کا ٹریلر جاری کر دیا گیا ہے، جس نے ریلیز ہوتے ہی سوشل میڈیا اور فلمی حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے۔ فلم میں 1971 کی پاک بھارت جنگ کو موضوع بنایا گیا ہے اور اسے حب الوطنی کے نام پر ایک جارحانہ بیانیے کے ساتھ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

latest urdu news

ٹریلر میں بالی ووڈ اداکار سنی دیول کو ایک بار پھر جنگی نعروں اور اشتعال انگیز مکالموں کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ ایک منظر میں سنی دیول بلند آواز میں سوال کرتے ہیں کہ “آواز کہاں تک جانی چاہیے؟” جس کے جواب میں فوجی جوان “لاہور تک” کا نعرہ لگاتے ہیں۔ اس مکالمے کو بھارتی حب الوطنی کے اظہار کے طور پر پیش کیا گیا ہے، تاہم پاکستانی ناظرین اور تجزیہ کاروں کے نزدیک یہ منظر واضح طور پر پاکستان مخالف سوچ اور اشتعال انگیز بیانیے کی عکاسی کرتا ہے، جو ماضی میں بھی متعدد بھارتی فلموں کا حصہ رہا ہے۔

فلم میں سنی دیول کے ساتھ ورون دھون، دلجیت دوسانجھ اور اہن شیٹی بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلم سازوں نے اعلان کیا ہے کہ ’بارڈر 2‘ کو 23 جنوری 2026 کو سینما گھروں کی زینت بنایا جائے گا۔ فلم کو 1997 میں ریلیز ہونے والی فلم ’بارڈر‘ کا سیکوئل قرار دیا جا رہا ہے، جسے بھی اسی نوعیت کے قوم پرستانہ اور یکطرفہ بیانیے کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا تھا۔

پاکستان مخالف مواد پر بھارتی فلم ’’دھریندر‘‘ کے خلاف کراچی کی عدالت سے رجوع

ٹریلر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی اور بین الاقوامی صارفین نے فلم کے تکنیکی معیار، خاص طور پر ویژول ایفیکٹس، کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ جنگ جیسے حساس اور بڑے موضوع کو پیش کرنے کے لیے استعمال کیے گئے بصری مناظر غیر معیاری اور غیر حقیقی محسوس ہوتے ہیں، جس سے فلم کی سنجیدگی اور اثر کم ہو جاتا ہے۔

فلمی مبصرین کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا پہلے ہی سیاسی اور سفارتی کشیدگی کا شکار ہے، اور اس قسم کی فلمیں خطے میں نفرت، غلط فہمیوں اور منفی جذبات کو مزید ہوا دے سکتی ہیں۔ ناقدین کے مطابق اگر فلم ساز واقعی تاریخ یا جنگی واقعات کو موضوع بنانا چاہتے ہیں تو انہیں متوازن، حقیقت پر مبنی اور ذمہ دارانہ انداز اپنانا چاہیے، نہ کہ نفرت انگیز بیانیے کو فروغ دینا۔

’بارڈر 2‘ کا ٹریلر ایک بار پھر اس سوال کو جنم دے رہا ہے کہ کیا فلمی صنعت کو تفریح کے ساتھ ساتھ علاقائی امن اور ہم آہنگی کو بھی مدنظر نہیں رکھنا چاہیے؟

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter