پاکستان کے سینئر کامیڈین و اداکار شکیل صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں متعدد بار بھارتی ریئلٹی شو ’بگ باس‘ میں شرکت کی پیشکش ہوئی، تاہم انہوں نے اس آفر کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اداکار کے مطابق انہوں نے یہ فیصلہ نہ صرف ذاتی وجوہات بلکہ قومی سطح پر ممکنہ منفی اثرات کے پیش نظر کیا۔
حال ہی میں اداکار احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے شکیل صدیقی نے کہا کہ بگ باس کی انتظامیہ نے نہ صرف ان سے رابطہ کیا بلکہ ان سے ملاقات کے لیے دبئی تک کا سفر بھی کیا۔ انہیں پیشکش کی گئی کہ شو میں شرکت کے دوران انہیں مکمل آزادی دی جائے گی، حتیٰ کہ ان کے کھانے پینے کا خاص خیال بھی رکھا جائے گا۔
شکیل صدیقی کے مطابق، بگ باس کی ٹیم نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ شو کے ابتدائی دو ماہ تک کسی بھی جھگڑے یا بدسلوکی سے محفوظ رہیں گے اور انہیں خطیر معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ تاہم، اداکار نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔ ان کے بقول، اگر وہ شو کا حصہ بنتے تو وہ واحد پاکستانی ہوتے جبکہ باقی تمام شرکاء بھارتی ہوتے، جو ممکنہ طور پر تنازع یا تصادم کا باعث بن سکتا تھا۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ جب انہوں نے یہ خدشہ انتظامیہ کے ساتھ شیئر کیا تو جواب میں کہا گیا کہ یہی تو بگ باس کی اصل حکمتِ عملی ہے — تنازعہ ہو تاکہ شو کی ریٹنگ بڑھے۔ شکیل صدیقی نے کہا کہ وہ ایسی متنازع شہرت کے بجائے اپنے فن اور مزاح کے ذریعے پہچانے جانا چاہتے ہیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ وہ صرف اسی شو کا حصہ بننا چاہتے ہیں جس میں معیاری اور پیشہ ورانہ فنکار شریک ہوں، نہ کہ صرف سوشل میڈیا کے چہرے۔ اسی وجہ سے انہوں نے پاکستانی ریئلٹی شو ’تماشا‘ میں بھی شرکت سے انکار کیا، حالانکہ انہیں بارہا مدعو کیا گیا۔