اسلام آباد کی عدالت نے ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مبینہ اغوا اور دھمکیاں دینے کے کیس میں ملزم حسن زاہد کی اغوا کے مقدمے میں ضمانت خارج کر دی ہے۔ عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم جاری کر دیا۔
پولیس نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزم سے موبائل فون، گاڑی اور اسلحہ برآمد کرنا باقی ہے، اور مزید تفتیش کے لیے دیگر ملزمان کی گرفتاری بھی مقصود ہے۔ اس پر عدالت نے دھمکیاں دینے اور نقدی چھیننے کے مقدمے میں 2 دن کے جسمانی ریمانڈ کی بھی منظوری دے دی۔
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے بیان دیا کہ حسن زاہد، جو اس کا سابق منگیتر ہے، نے اسے اغوا کرنے کی کوشش کی۔ سامعہ کے مطابق ملزم نے اسے دھمکی دی کہ وہ اسے اپنے گھر کے بیسمینٹ میں قید کر دے گا تاکہ کوئی اسے ڈھونڈ نہ سکے۔
اس نے بتایا کہ حسن زاہد لاہور میں گاڑیوں کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہے اور وہ نیب کو اربوں روپے کے فراڈ کیس میں بھی مطلوب ہے۔ جب یہ بات سامعہ پر آشکار ہوئی تو اس نے منگنی توڑ دی اور انگوٹھی واپس کر دی۔ اس کے بعد حسن نے اسے مبینہ طور پر ہراساں کرنا، پیچھا کرنا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیا۔
سامعہ حجاب کیس: ملزم حسن زاہد کے وکیل نے عدالت میں منگنی کی تصاویر اور ٹرانزیکشن ہسٹری پیش کردیں
سامعہ حجاب کے بیان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، جن میں وہ حسن زاہد کے خلاف تفصیلی الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اس کیس نے سابق ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے بعد سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے، اور صارفین مطالبہ کر رہے ہیں کہ سامعہ حجاب کو مکمل تحفظ دیا جائے۔