سجل علی نے منگنی کا لباس دوبارہ پہن لیا، سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کی معروف اداکارہ سجل علی ایک بار پھر سوشل میڈیا پر خبروں کا مرکز بن گئی ہیں، اور اس بار وجہ ان کی کوئی نئی فلم یا تنازع نہیں بلکہ ایک پرانا لباس ہے۔

سجل علی حال ہی میں آنے والے ڈرامے "میں منٹو نہیں ہوں” کے ایک سین میں گلابی رنگ کا خوبصورت لباس پہنے نظر آئیں، جو مداحوں کو فوراً پہچان میں آ گیا۔ یہی لباس انہوں نے اپنی منگنی کے موقع پر پہنا تھا، اور بعد ازاں ایک قریبی تقریب میں بھی اسے زیب تن کیا تھا۔

latest urdu news

جب ٹیزر سامنے آیا تو سوشل میڈیا پر تبصروں کی بھرمار ہو گئی۔ کچھ صارفین نے اس پر طنز کرتے ہوئے اسے "توجہ حاصل کرنے کی چال” قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا، "سجل ایک روپیہ بھی ضائع نہیں ہونے دیتیں!” جبکہ دوسرے نے تنقیدی انداز میں کہا، "اب توجہ لینے کا ذریعہ صرف لباس رہ گیا ہے؟”

اس معاملے کو مزید پیچیدہ اس وقت سمجھا گیا جب کچھ لوگوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اس ڈرامے میں احد رضا میر کے والد، آصف رضا میر بھی شامل ہیں۔ سجل کے لباس کا اُن کے سابق شوہر سے تعلق، اور پھر اُن کے سسرال سے جڑے ایک اداکار کے ساتھ کام — سوشل میڈیا صارفین کے لیے بحث کا نیا موضوع بن گیا۔

تاہم، دوسری جانب سجل کے مداح بھی ان کے دفاع میں سامنے آئے۔ ایک صارف نے لکھا، "یہ اس کا ذاتی فیصلہ ہے، ہمیں اس پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں۔” ایک اور نے کہا، "لباس کی یادیں ہوتی ہیں، شاید سجل نے لباس کو محفوظ رکھا ہو، نہ کہ اس رشتے کو۔”

یہ پہلا موقع نہیں جب کسی اداکارہ نے ذاتی زندگی سے جڑا لباس دوبارہ کسی پروفیشنل سیٹ پر پہنا ہو۔ اس سے قبل اداکارہ نیمل خاور بھی ایسا کر چکی ہیں، اور ان کے اس عمل کو سراہا گیا تھا۔ اسی لیے کچھ صارفین نے سجل پر کی جانے والی تنقید کو "غیر ضروری اور متعصبانہ” قرار دیا۔

سجل علی اور احد رضا میر کی شادی مارچ 2020 میں ہوئی تھی، تاہم 2022 میں ان کی علیحدگی کی خبریں منظرِ عام پر آئیں، جو ان کے مداحوں کے لیے ایک صدمے سے کم نہ تھیں۔ ایسے میں سجل کا وہی لباس دوبارہ پہننا جذباتی بحث کا باعث بن گیا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter