رجب بٹ کا شہزاد بھٹی کے چیلنج پر ردعمل، 25 جولائی کو پاکستان واپسی کا اعلان، یوٹیوبرز کا تنازع شدت اختیار کر گیا
لاہور، سوشل میڈیا پر سرگرم معروف یوٹیوبر رجب بٹ اور شہزاد بھٹی کے درمیان جاری تنازع نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ رجب بٹ نے شہزاد بھٹی کی جانب سے دیے گئے وطن واپسی کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے 25 جولائی کو پاکستان واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔
دونوں یوٹیوبرز کے درمیان مذہبی معاملات اور مبینہ توہین آمیز بیانات کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا، جس پر شہزاد بھٹی نے رجب بٹ کو پاکستان آکر آمنے سامنے ہونے کا چیلنج دیا۔
اپنے ویڈیو پیغام میں شہزاد بھٹی نے کہا، "اگر رجب بٹ واقعی سچا ہے تو پاکستان آئے، ہم اسے یہاں دیکھ لیں گے۔ اگر اس نے صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کی ہے تو اسے جواب دینا ہوگا۔”
دوسری جانب، رجب بٹ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ وہ پہلے وطن واپس آنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے، تاہم بھٹی کے چیلنج کے بعد 25 جولائی کو پاکستان پہنچیں گے۔ ان کا کہنا تھا، "لاہور میں تمہیں گھسنے نہیں دوں گا، پنڈی تم آ ہی نہیں سکتے، درمیان کا مقام منتخب کرلو جیسے شیخوپورہ یا بھیرہ، اور اکیلے آنا کیونکہ میں بھی اکیلا ہوں گا۔”
رجب بٹ نے شہزاد بھٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دین کے ٹھیکیدار نہیں ہیں، اور اگر ان سے کوئی غلطی ہوئی ہے تو عدالتیں موجود ہیں، وہ قانون کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، "میں پاکستان سے بھاگا نہیں بلکہ سیکیورٹی خدشات کے باعث بیرونِ ملک گیا تھا، اب حالات بہتر ہیں تو واپس آ رہا ہوں۔”
رجب بٹ کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ شہزاد بھٹی جن لوگوں کے سہارے چل رہے ہیں، اگر انہیں اس کے وائس میسجز بھیج دیے جائیں تو وہی اس سے نمٹ لیں گے۔
یوٹیوب کمیونٹی اور سوشل میڈیا پر اس تنازعے نے شدید ردعمل کو جنم دیا ہے، دونوں جانب کے حامی ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات دے رہے ہیں، جب کہ رجب بٹ کی واپسی سے قبل سیکیورٹی اور قانونی معاملات پر بھی بحث چھڑ چکی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے تنازعات آن لائن بدامنی، نفرت اور شدت پسندی کو فروغ دے سکتے ہیں، لہٰذا ریاستی اداروں کو چاہیے کہ سوشل میڈیا پر موجود ایسے عناصر کے خلاف بروقت کارروائی کریں تاکہ عوام میں بےچینی نہ پھیلے۔