اداکارہ و میزبان عائشہ عمر کے متنازع ریئلٹی ڈیٹنگ شو لازوال عشق پر پاکستانی عوام کی جانب سے شدید اعتراضات سامنے آئے ہیں، جس پر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے باضابطہ وضاحت جاری کر دی ہے۔
پیمرا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ اتھارٹی کو متعدد شکایات موصول ہو رہی ہیں، تاہم یہ شو پیمرا کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ لازوال عشق صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر کیا جا رہا ہے اور پیمرا کے قواعد و ضوابط صرف لائسنس یافتہ ٹی وی چینلز پر لاگو ہوتے ہیں، اس لیے ادارہ اس شو پر براہ راست کوئی پابندی عائد نہیں کر سکتا۔
ڈیٹنگ شو لازوال عشق دراصل ترک ریئلٹی شو عشق آداسی (Love Island) کا اردو ورژن ہے، جس میں چار مرد اور چار خواتین ایک حویلی میں رہتے ہیں، جہاں انہیں 100 قسطوں پر مشتمل مختلف چیلنجز، رومانوی مراحل اور جذباتی آزمائشوں سے گزرنا ہوتا ہے۔
اداکارہ عائشہ عمر نے اس شو کی میزبانی کے ساتھ ساتھ اس کی پروموشن بھی بھرپور انداز میں کی۔ حالیہ دنوں میں ان کی ایک جھلک وائرل ہوئی جس میں وہ کشتی پر سفید لباس میں "لازوال عشق” کے آغاز کا اعلان کرتی نظر آئیں۔ عائشہ عمر نے شو کو "ایسا پروگرام جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا” قرار دیا اور بتایا کہ یہ محبت کی تلاش اور اس کے سفر کے امتحانات پر مبنی حقیقت پر مبنی شو ہے۔
ماڈل عبیر اسد اور سبحان عمیس کا راہیں جدا کرنے کا فیصلہ، شادی کے چند ماہ بعد علیحدگی کی خبر
شو کے ٹیزر کے جاری ہونے کے بعد یہ پروگرام پاکستانی سوشل میڈیا پر فوری طور پر ٹرینڈ کرنے لگا، مگر زیادہ تر عوام نے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ صارفین کی بڑی تعداد نے شو کے تصور کو مقامی ثقافتی اور مذہبی اقدار کے منافی قرار دیا۔ نتیجتاً، سینکڑوں شکایات پیمرا میں درج کروائی گئیں، جس کے جواب میں اتھارٹی کو یہ وضاحت جاری کرنا پڑی۔