پاکستانی اداکار عثمان مختار نے اپنے حالیہ انٹرویو میں پہلی بار اپنے بچپن کی تلخ یادوں اور والد کے سخت رویے کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔ اداکار کے مطابق وہ اپنی بیٹی کے ساتھ وہ غلطیاں کبھی نہیں دہرائیں گے جو اُن کے والد نے اُن کے ساتھ کیں۔
عثمان مختار نے بتایا کہ اُن کے والد کا رویہ اُن کے ساتھ بے حد سخت تھا۔ وہ سمجھتے تھے کہ شاید اُن کے والد اسے درست سمجھتے ہوں، مگر اُن کے لیے یہ رویہ مناسب نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ والد کے سخت مزاج نے اُن کی شخصیت پر گہرا اثر چھوڑا، اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی بیٹی کے لیے بالکل مختلف اور نرم دل والد بننا چاہتے ہیں۔
اداکار نے تسلیم کیا کہ اُن کے والد کی سختی نے اُنہیں مضبوط ضرور بنایا، مگر وہ اپنی بیٹی کو ایسی کیفیت سے کبھی نہیں گزارنا چاہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسان کے بچپن کے تجربات اس کی پوری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں، اس لیے وہ اپنی بیٹی کے لیے بہتر اور مثبت ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انٹرویو کے دوران عثمان مختار نے ایک دلچسپ واقعہ بھی سنایا۔ انہوں نے بتایا کہ بیٹی کی پیدائش سے قبل ہی وہ ڈاکٹر کے کلینک پہنچ گئے تھے تاکہ پہلے سے معلوم کر سکیں کہ اُس کی ویکسینیشن اور طبی نگہداشت کیسے کرنی ہے۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو ایک "وہمی باپ” سمجھتے ہیں، لیکن یہ وہم دراصل اپنی بچی کے لیے بہترین ہونے کی کوشش ہے۔
