پاکستانی اداکارہ مومنہ اقبال نے حالیہ سیلابی صورتحال میں سیاستدانوں کے رویے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر طنز کے تیر چلا دیے۔
انہوں نے ایک انسٹاگرام اسٹوری میں طنزیہ انداز میں کہا کہ "میری تمام یوٹیوبرز، ٹک ٹاکرز اور اداکاروں سے درخواست ہے کہ اپنا کام چھوڑ دیں کیونکہ یہ کام اب ہمارے ملک کے سیاستدانوں نے شروع کر دیا ہے۔”
مومنہ اقبال نے کہا کہ سیاستدان اس کام میں ہم سے کہیں بہتر ثابت ہو رہے ہیں، خاص طور پر ان کے کانٹینٹ کریئیٹرز اور کیمرا مین جس انداز سے پرفارم کر رہے ہیں، وہ شوبز سے تعلق رکھنے والوں کے لیے باعثِ حیرت ہے۔ انہوں نے سیلاب زدہ علاقوں میں صرف چند منٹ کے لیے پانی میں کھڑے ہو کر تصاویر کھنچوانے والے سیاستدانوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہم شاید ایک ایسی قوم بن چکے ہیں جو ان نمائشی حرکتوں کو کافی سمجھ لیتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایسے لوگ جو صرف کیمرے کے سامنے پانی میں اترتے ہیں، واقعی اس ملک کی حفاظت کریں گے؟
مومنہ اقبال نے حکومت کی جانب سے "جانی نقصان نہیں ہوا” جیسے بیانات پر بھی شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ محلات میں بیٹھے ہیں، انہیں کیا علم کہ کسی کا سب کچھ پانی میں بہہ جانا جانی نقصان سے کم نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی زندہ ہو کر بھی سب کچھ کھو دے تو وہ زندہ ہوتے ہوئے بھی مر جاتا ہے، اور اس سے بڑا نقصان اور کیا ہوگا؟
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب اغواء کیس: ملزم حسن زاہد کی عبوری ضمانت منظور
اداکارہ کے اس بیان کو سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے سراہا ہے، اور عوامی حلقوں میں بھی سیاستدانوں کے نمائشی دوروں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مومنہ کا یہ طنزیہ ردعمل اس بڑھتی ہوئی بے حسی پر ایک سخت مگر سچائی پر مبنی تنبیہ ہے۔