کراچی سے افسوسناک خبر ہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے مبینہ قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست منظور کرلی ہے۔
عدالت نے ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنائے جانے والی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ اہلخانہ یا ریاست کے کسی فرد کا بیان ریکارڈ کیا جائے، جس کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مقدمے کے اندراج کے لیے کسی قریبی عزیز یا سرکاری نمائندے کا بیان کافی ہوگا۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب اہلخانہ نے حمیرا اصغر کی پراسرار موت کو قتل قرار دینے کا خدشہ ظاہر کیا۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا اور پولیس کو فوری کارروائی کی ہدایت جاری کر دی۔
اداکارہ حمیرا اصغر کی موت، عدالت کا قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم، تحقیقات میں بڑی پیش رفت
یاد رہے کہ 8 جولائی کو ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کے ایک فلیٹ سے ملی تھی، جہاں وہ گزشتہ سات برس سے مقیم تھیں۔ ابتدائی طور پر ان کی موت کو پراسرار قرار دیا گیا تھا، تاہم اہلخانہ کے مؤقف کے بعد اب معاملہ قتل کی سمت بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔