لاہور: معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی ایک نئی قانونی مشکل کا شکار ہو گئی ہیں، جہاں ان کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے باضابطہ انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے رکن نعیم بٹ عرف سیما بٹ نے ماریہ بی کے خلاف سائبر کرائم ایجنسی میں شکایت دائر کی ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ماریہ بی نے سوشل میڈیا پر کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز مواد پھیلایا اور ٹرانس جینڈر افراد کے جذبات مجروح کیے۔
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ فیشن ڈیزائنر نے اپنی ایک ویڈیو میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے ایک پارٹی کا حوالہ دیا، جس کی ویڈیو بھی انہوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ اس بیان میں ماریہ بی نے لاہور میں مبینہ طور پر منعقد ہونے والی ایک تقریب کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ان الزامات کے بعد نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے معاملے کی چھان بین شروع کرتے ہوئے ماریہ بی کو 26 اگست 2025 کو پیش ہونے کے لیے طلب کر لیا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ معاملہ شدید بحث کا باعث بن گیا ہے، جہاں مختلف حلقے اسے آزادی اظہار رائے اور اقلیتوں کے حقوق کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ ماریہ بی کی جانب سے تاحال اس انکوائری پر کوئی باقاعدہ ردِعمل سامنے نہیں آیا۔