اداکارہ ماہرہ خان نے ایک حالیہ انٹرویو میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران بالی وڈ میں پیش آنے والے تجربات پر بات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ان کی تصویر فلم رئیس کے پوسٹر سے ہٹائی گئی تو انہیں اس پر نہ کوئی دکھ ہوا اور نہ ہی افسوس۔
ماہرہ خان، جنہوں نے پاکستان میں ڈراموں اور فلموں کے ذریعے بڑی شہرت حاصل کی، شاہ رخ خان کے ساتھ بالی وڈ فلم رئیس میں جلوہ گر ہوئیں۔
تاہم، سیاسی تناؤ اور ہندو انتہا پسندوں کے دباؤ کے باعث بھارتی فلم انڈسٹری نے ان کا نام اور تصویر مختلف پروموشنل مواد سے ہٹا دی۔
اداکارہ نے کہا کہ جب انہیں اس فیصلے کا علم ہوا تو وہ صرف ہنس پڑیں، کیونکہ یہ ایک فضول حرکت تھی۔ انہوں نے واضح کیا: "مجھے اس پر نہ کوئی غصہ آیا، نہ افسوس۔ یہ ایک معمولی بات تھی، اور اس سے نہ میری اہمیت پر فرق پڑا، نہ میرے کام پر۔”
ماہرہ کا کہنا تھا کہ وہ ایسی باتوں کو دل پر نہیں لیتیں، بلکہ اپنے فن اور کرداروں پر توجہ دیتی ہیں۔ ان کے مطابق، اس طرح کے اقدامات صرف کم ظرفی کو ظاہر کرتے ہیں۔
اس موقع پر ماہرہ خان نے بھارتی شائقین کا شکریہ بھی ادا کیا، جو آج بھی ان کے کام کو پسند کرتے ہیں اور ان کے لیے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔