باکمال ہدایت کار و فلمساز ایس ایم یوسف کو بچھڑے 31 برس بیت گئے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور، برصغیر کے نامور ہدایت کار اور فلمساز **ایس ایم یوسف** کو مداحوں سے بچھڑے 31 برس گزر گئے۔

ایس ایم یوسف 1910ء میں ممبئی میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے کچھ برس بعد وہ پاکستان آگئے۔

latest urdu news

ہندوستان میں انہوں نے مہندی، نیک پروین”، "آئینہ” اور گرہستی جیسی کامیاب فلمیں بنائیں۔ ہدایت کار کی حیثیت سے ان کی پہلی فلم بھارت کا لعل 1936ء میں ریلیز ہوئی جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ آج بھی ان کا شمار برصغیر کے صفِ اول کے دس ہدایت کاروں میں ہوتا ہے۔

پاکستان آ کر بھی ایس ایم یوسف نے فلمی صنعت میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے اپنی فلموں میں مشرقی اقدار کو اجاگر کیا اور عورت کے معاشرتی کردار کی اہمیت کو نمایاں کیا۔ ان کی فلم "آشیانہ” اسی موضوع پر مبنی تھی۔

ان کی دیگر نمایاں فلموں میں "گماشتہ”، "دولت”، "رنگیلا مزدور”، "کہاں ہے منزل تیری” اور "حیدرآباد کی نازنین” شامل ہیں۔ انہوں نے ہندوستان میں بنائی گئی اپنی فلم "مہندی” کو پاکستان میں "سہیلی” کے نام سے دوبارہ بنایا جو سپر ہٹ ثابت ہوئی اور اس کے نغمات نے ہر طرف دھوم مچا دی۔

1962ء میں ان کی فلم "اولاد” ریلیز ہوئی جو شاندار کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ ایس ایم یوسف نے پاکستان میں مجموعی طور پر 13 فلمیں بنائیں اور انہیں متعدد **نگار ایوارڈز** سے نوازا گیا۔

زندگی کے آخری حصے میں وہ کینیڈا منتقل ہوگئے، تاہم 1994ء میں مختصر قیام کے لیے پاکستان آئے اور 17 اگست 1994ء کو لاہور میں انتقال کر گئے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter