اگر عورتیں بھی غیرت میں قتل کریں تو کوئی مرد نہ بچے، ہانیہ عامر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے دل دہلا دینے والے واقعے پر جہاں ملک بھر میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، وہیں شوبز کی معروف اداکارہ ہانیہ عامر نے بھی اس ظلم پر اپنی آواز بلند کی ہے۔

ہانیہ عامر نے انسٹاگرام پر ایک مختصر مگر توجہ طلب جملہ شیئر کیا، جس میں انہوں نے کہا: "اگر خواتین بھی غیرت کے نام پر مردوں کو مارنا شروع کر دیں، تو شاید ایک بھی مرد زندہ نہ بچے۔”

latest urdu news

اداکارہ کے اس تبصرے نے معاشرتی دوہرے معیار اور خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ان کا یہ پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے اور متعدد صارفین اس کی تائید کرتے نظر آ رہے ہیں کہ غیرت کے نام پر قتل صرف مردوں کے لیے جواز کیوں بنتا ہے؟

یہ بیان بلوچستان کے علاقے ڈگاری میں پیش آنے والے غیرت کے نام پر قتل کے واقعے کے بعد سامنے آیا، جہاں 19 جولائی کو ایک خاتون بانو اور احسان اللہ نامی شخص کو سفاکی سے گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ دونوں افراد شادی شدہ نہیں تھے، تاہم اطلاعات کے مطابق وہ ڈیڑھ سال سے روپوش تھے۔

مقامی رپورٹس کے مطابق، دونوں کو ایک جرگے کے ذریعے بلایا گیا، فیصلے کے بعد کھلے میدان میں لے جا کر ان پر فائرنگ کر دی گئی۔ اس المناک منظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس کے بعد ملک گیر غصے کی لہر دوڑ گئی۔

واقعے کے بعد پولیس نے 13 افراد کو گرفتار کیا، جن میں سردار شیرباز ساتکزئی بھی شامل ہیں، جو اس واقعے میں مرکزی کردار تصور کیے جا رہے تھے۔ تاہم مقتولہ بانو کی والدہ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ قتل قبیلے کے روایتی اصولوں کے تحت "سزا” تھا اور سردار شیر باز بے قصور ہیں۔ انہوں نے حکام سے گرفتار افراد کی رہائی کی اپیل کی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس واقعے کو وحشیانہ قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت مقتولین کے ساتھ کھڑی ہے اور انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter