غزالہ جاوید کا شادی سے متعلق بیان، سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اداکارہ غزالہ جاوید نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ آج کل کی لڑکیاں شادی اس لیے نہیں کرتیں کیونکہ وہ عیاشی اور آزادی کی زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔ ان کے مطابق، لڑکیوں کی کم عمری میں ہونے والی شادیاں زیادہ کامیاب ہوتی ہیں جبکہ بڑی عمر میں کی جانے والی شادیاں زیادہ تر ناکام ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شادی شدہ خواتین کو چھوٹے جھگڑوں کو لے کر گھر نہیں چھوڑنا چاہیے بلکہ ان کا حل تلاش کرنا چاہیے۔

latest urdu news

غزالہ جاوید کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ صارفین نے ان کے بیان کو خواتین کی آزادی کے خلاف اور دقیانوسی سوچ کا مظہر قرار دیا۔ کئی لوگوں نے کہا کہ خواتین کی شادی نہ کرنے کی وجوہات کو "عیاشی” قرار دینا نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ یہ ایک توہین آمیز بیان بھی ہے۔ بعض نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کیا صرف غیر تعلیم یافتہ خواتین ہی اچھی مائیں بن سکتی ہیں؟ اگر کوئی خاتون ڈاکٹر یا انجینئر ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بچوں کی تربیت نہیں کر سکتی۔

اداکارہ کی گفتگو میں ان کے بھانجے کی شادی سے متعلق ایک بات کا بھی ذکر تھا، جس میں کہا گیا کہ وہ کسی ڈاکٹر یا انجینئر سے شادی نہیں کرنا چاہتے بلکہ گریجویٹ لڑکی کی تلاش ہے تاکہ وہ بچوں کو پڑھا سکے۔ اس بات پر بھی لوگوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین کو اس انداز میں رد کرنا خواتین کی قابلیت اور کردار کو کم تر دکھانے کے مترادف ہے۔

کبریٰ خان نے شادی کی پیشکش ٹھکرادی تھی، مگر میں نے ہار نہیں مانی: گوہر رشید

غزالہ جاوید کے اس بیان نے ایک اہم سماجی بحث کو جنم دیا ہے، جس میں عورت کی آزادی، شادی کے فیصلے میں اس کی خودمختاری اور معاشرتی توقعات کے درمیان توازن پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ عوامی رائے یہ ظاہر کرتی ہے کہ خواتین اب اپنی زندگیوں کے فیصلے خود کرنے کو ترجیح دیتی ہیں اور ایسی رائے عام ہوتی جا رہی ہے جو دقیانوسی سوچ کو چیلنج کرتی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter