لاہور: ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ تفتیش میں معروف یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ڈکی بھائی نہ صرف گیمبلنگ ایپس کی تشہیر میں ملوث تھے بلکہ ایک بڑی گیمبلنگ ایپ کے پاکستان میں کنٹری ہیڈ کے طور پر بھی کام کر رہے تھے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈکی بھائی نے مختلف گیمبلنگ ایپس کی پروموشن کے ذریعے کروڑوں روپے کمائے۔ ان پر الزام ہے کہ وہ کم از کم 12 مختلف جوئے کی ایپلی کیشنز کی تشہیر میں براہ راست شامل رہے۔
ذرائع کے مطابق، ایف آئی اے نے انہیں متعدد بار تفتیش میں شامل ہونے کے لیے نوٹسز جاری کیے، تاہم وہ پیش نہ ہوئے۔ بار بار طلبی کے باوجود عدم تعاون پر ان کا نام پی این آئی ایل (پروویژنل نیشنل آئڈینٹیفکیشن لسٹ) میں شامل کر دیا گیا۔
یوٹیوبر ڈکی بھائی لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار
حکام کے مطابق، سعد الرحمان کو بیرونِ ملک فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا۔ ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کو جنم دے رہا ہے، جہاں یوٹیوبرز اور دیگر ڈیجیٹل انفلوئنسرز کی اخلاقی ذمہ داریوں اور آن لائن گمراہ کن پروموشنز کے حوالے سے سوالات اٹھنے لگے ہیں۔