جمعرات, 29 مئی , 2025

ڈپریشن صرف ذہنی نہیں بلکہ جسمانی بیماری بھی ہے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈپریشن کو اکثر صرف ایک ذہنی کیفیت سمجھا جاتا ہے، مگر درحقیقت یہ ایک مکمل طبی حالت ہے جو دماغ کے کیمیکل، ہارمونز اور اعصابی نظام کو متاثر کرتے ہوئے پورے جسم پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔

latest urdu news

سب سے پہلے یہ دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے جہاں سوچنے، یاد رکھنے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہو جاتی ہے۔ انسان سست، بیزار اور منفی سوچوں کا شکار ہو جاتا ہے۔

دل اور دورانِ خون پر بھی اس کے اثرات ظاہر ہوتے ہیں، دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے، بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، حتیٰ کہ دل کے دورے یا فالج کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، نیند کی کیفیت بری طرح متاثر ہوتی ہے، یا تو نیند نہیں آتی یا بہت زیادہ آتی ہے، لیکن پھر بھی انسان خود کو تازہ دم محسوس نہیں کرتا، بھوک کبھی بڑھ جاتی ہے، کبھی بالکل ختم ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں وزن میں کمی یا زیادتی، بدہضمی، قبض یا گیس جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

پٹھوں اور ہڈیوں میں درد، تھکن اور تناؤ کی شکایات عام ہوتی ہیں، مدافعتی نظام کمزور پڑنے سے بار بار بیماریاں لگتی ہیں، جنسی زندگی بھی متاثر ہوتی ہے اور شدید صورت میں خودکشی کے خیالات تک آ سکتے ہیں، جو فوری طبی مداخلت کا تقاضا کرتے ہیں۔

پٹھوں اور ہڈیوں میں درد، تھکن اور تناؤ کی شکایات عام ہوتی ہیں، مدافعتی نظام کمزور پڑنے سے بار بار بیماریاں لگتی ہیں، جنسی زندگی بھی متاثر ہوتی ہے اور شدید صورت میں خودکشی کے خیالات تک آ سکتے ہیں، جو فوری طبی مداخلت کا تقاضا کرتے ہیں۔ نیند کی خرابی ڈپریشن کا ایک اہم پہلو ہے، جس میں نیند کے دوران کی عجیب علامات بھی شامل ہو سکتی ہیں، جیسے کہ نیند میں رال بہنا، جو بعض اوقات جسمانی یا ذہنی کیفیت کی علامت ہو سکتی ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter