آفتاب اقبال اور فلک جاوید کے خلاف ریاستی اداروں کی توہین کے الزامات پر مقدمات درج۔
اسلام آباد، نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی نے معروف اینکر اور یوٹیوبر آفتاب اقبال اور فلک جاوید کے خلاف سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف مبینہ منفی پروپیگنڈے اور توہین آمیز مہم چلانے کے الزامات پر مقدمات درج کر لیے ہیں۔
ایف آئی اے لاہور زون میں آفتاب اقبال کے خلاف مقدمہ پیکا ایکٹ اور دیگر تعزیراتِ پاکستان کے تحت سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ حکام کے مطابق آفتاب اقبال پر الزام ہے کہ انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا پر ایسا مواد نشر کیا جو ریاستی بیانیے کو متاثر کرتا ہے اور ملکی سلامتی کے لیے خطرناک سمجھا جا رہا ہے۔
دوسری جانب، یوٹیوبر فلک جاوید کے خلاف بھی نیا مقدمہ قائم کیا گیا ہے، جس میں انہیں پیکا قانون کی مختلف دفعات کے تحت نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کا مؤقف ہے کہ فلک جاوید نے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز اور مسلسل منفی مہم چلائی، جس سے قومی سلامتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ملک کے موجودہ حساس سیاسی اور سیکیورٹی ماحول کے پیش نظر اٹھائے گئے ہیں، تاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی گمراہ کن معلومات کو روکا جا سکے اور ریاستی اداروں کے وقار کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
حکام نے مزید بتایا کہ دونوں کیسز کی تفتیش جاری ہے اور شواہد کی روشنی میں دیگر ملوث افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ایف آئی اے نے عندیہ دیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ریاست مخالف سرگرمیوں پر کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں فلک جاوید کے خلاف نازیبا ویڈیوز پھیلانے کے الزامات میں بھی کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ آفتاب اقبال ماضی میں بھی اپنے متنازع بیانات کے باعث تنقید کی زد میں آ چکے ہیں۔