پاکستانی اداکار اور ماڈل اسد صدیقی نے والدین اور اسکولز کے بچوں کو چھوٹی عمر میں داخلہ دینے کے رجحان پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ایک شو میں کہا کہ ان کی بیٹی صرف 1.5 سال کی ہے اور اتنی چھوٹی عمر میں اسکول بھیجنا درست نہیں۔
اسد صدیقی کا کہنا تھا کہ 1.5 سال یا چار سے پانچ سال کی عمر میں بچوں کو اسکول میں داخل کروانا حماقت ہے۔ ان کے مطابق زیادہ تر اسکول سسٹمز پیسہ کمانے کے لیے کام کرتے ہیں اور بچوں میں طبقاتی شعور پیدا کرتے ہیں، جبکہ والدین ہی بہترین اساتذہ ہیں۔ اسکول مددگار ثابت ہو سکتے ہیں مگر صرف مخصوص عمر کے بعد۔
اداکار نے فن لینڈ کی مثال دی، جہاں 7 سال سے پہلے اسکول جانا منع ہے کیونکہ یہ سائنسی طور پر بچوں کے لیے سب سے مناسب عمر سمجھی جاتی ہے۔ اسد صدیقی نے مزید کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق بھی بچوں کو والدین کے قریب رکھنا اور خود تعلیم دینا افضل ہے۔
