پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور گلوکارہ انزیلہ عباسی نے بتایا ہے کہ انہوں نے 22 سال کی عمر میں گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا تاکہ خود کمائیں اور آزاد زندگی گزاریں۔
انزیلہ عباسی نے احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں یہ فیصلہ مشکل تھا، لیکن بعد میں والدہ کے ساتھ تعلقات مزید بہتر ہو گئے۔ ان کے مطابق ماں ان پر اعتماد کرنے لگیں، گھر آتیں، کھانا لاتی تھیں اور خوشگوار وقت گزارتے تھے۔ بعد میں والدہ کی بات پر انزیلہ واپس گھر واپس آ گئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈراموں میں مسلسل صرف ساس بہو کے مسائل دکھائے جا رہے ہیں، جس سے عوام کے ذہن میں بھی یہی سوچ بن گئی ہے۔ انزیلہ کا کہنا تھا کہ ڈراموں کے ذریعے عوام میں اہم مسائل کے بارے میں شعور اور آگاہی پیدا کی جا سکتی ہے۔
انزیلہ عباسی نے بتایا کہ وہ خود کو کسی ایک فیلڈ تک محدود نہیں رکھنا چاہتیں، بلکہ ایک ہی وقت میں اداکار، ماڈل اور گلوکارہ ہیں اور ہر فیلڈ میں کچھ نیا آزمانا چاہتی ہیں۔
والدین کی طلاق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی ماں نے طلاق کے بعد سب کچھ خود سنبھالا اور بیس کی دہائی میں ان کی پیدائش کے بعد ماں اور باپ دونوں کا کردار ادا کیا۔ انزیلہ نے کہا کہ والد کی کمی کبھی محسوس نہیں ہوئی۔
والد شمعون عباسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ بہترین اداکار ہیں، لیکن انزیلہ انہیں بطور رول ماڈل نہیں لیتی۔ والد سے انہوں نے یہ سیکھا کہ فن میں محنت کرتے رہنا اور ہر میدان میں خود کو بہتر بنانا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ انزیلہ عباسی معروف فنکار جویریہ عباسی اور شمعون عباسی کی صاحبزادی ہیں۔ شمعون اور جویریہ کی شادی 1997 میں ہوئی تھی، لیکن دونوں 2007 میں علیحدہ ہو گئے۔
انزیلہ نے متعدد کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں لال عشق، گلہ اور حقیقت شامل ہیں۔ انہوں نے اگست 2023 میں تشفیٰ انصاری سے شادی کی تھی۔
