گجرات میں کھیل کا جھگڑا سنگین واقعے میں بدل گیا، پانچ سالہ بچے پر تشدد، ملزم گرفتار

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

گجرات میں بچوں کے درمیان کھیل کے دوران ہونے والا معمولی تنازع ایک افسوسناک واقعے میں تبدیل ہو گیا، جہاں پانچ سالہ معصوم بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی پولیس نے فوری نوٹس لیا اور اعلیٰ حکام کی ہدایت پر تیز رفتار قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

latest urdu news

ترجمان گجرات پولیس کے مطابق یہ واقعہ تھانہ لاری اڈہ کے حدود میں پیش آیا، جہاں بچوں کے درمیان کھیلتے ہوئے تلخ کلامی ہوئی جو بعد میں بڑے افراد کی مداخلت کے باعث تشدد تک جا پہنچی۔ تشدد کا نشانہ بننے والا بچہ کم عمر اور بے بس تھا، جس پر تشدد کے مناظر نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی شدید غم و غصے میں مبتلا کر دیا۔

ڈی پی او گجرات رانا عمر فاروق نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے فوری اور غیر جانبدارانہ کارروائی کا حکم دیا۔ ان کی ہدایت پر تھانہ لاری اڈہ گجرات میں مقدمہ نمبر 975/25 درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 328-A، 506 اور 341 کے تحت درج کیا گیا ہے، جو سنگین نوعیت کے جرائم کی عکاسی کرتی ہیں۔

ترجمان پولیس نے بتایا کہ بچے پر تشدد کرنے والے ملزم عرفان مجید کو فوری کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دیگر عناصر کے کردار کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ذمہ دار شخص کو قانون کی گرفت سے باہر نہ رہنے دیا جائے۔

پولیس ترجمان نے واضح کیا کہ بچوں پر تشدد کسی صورت قابلِ قبول نہیں اور ایسے واقعات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کم عمر بچوں کا تحفظ ریاست اور معاشرے دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اور اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

ڈی پی او گجرات کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ بچوں کے خلاف تشدد کے تمام واقعات میں قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔ پولیس نے والدین اور شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بچوں کے تنازعات کو خود سنبھالنے کے بجائے قانون ہاتھ میں لینے سے گریز کریں اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔

واقعے کے بعد شہری حلقوں کی جانب سے پولیس کے بروقت ایکشن کو سراہا جا رہا ہے، جبکہ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے تحفظ سے متعلق قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ معاشرے میں ایسے دلخراش واقعات دوبارہ جنم نہ لیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter