گجرات میں شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فوری اور ہنگامی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ان کی ہدایت پر پنجاب کے پانچ بڑے شہروں سے واسا کی مشینری، ٹیکنیکل عملہ اور دیگر وسائل گجرات منتقل کیے جا چکے ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں میں نکاسی آب کا نظام فعال رکھا جا سکے۔
ترجمان حکومت پنجاب کے مطابق ہاؤسنگ، لوکل گورنمنٹ، کمیونیکیشن اینڈ ورکس اور اریگیشن سمیت پانچ محکموں کے سیکرٹریز گجرات میں موجود ہیں اور وہ براہ راست سیلابی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ تمام متعلقہ ادارے مشترکہ طور پر صورتحال کو کنٹرول کرنے اور شہریوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں۔
سیلابی پانی لورین کے مقام سے شہر کی طرف داخل ہو رہا ہے، جس کا بہاؤ بھمبر کی طرف جانے والے قدرتی نالوں کے ذریعے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ پانی کا رخ موڑنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر نالہ کھودا جا رہا ہے جبکہ پانچ بڑے پمپ بھی نصب کیے جا رہے ہیں۔ ہلسی نالے کی گنجائش بڑھانے کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے تاکہ پانی کا دباؤ کم ہو۔
وزیراعلیٰ کی ہدایت پر 21 ارب روپے کے منظور شدہ سیوریج اور نکاسی آب کے منصوبے پر فوری عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت جدید انفراسٹرکچر تیار کیا جائے گا، جو مستقبل میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھے گا۔
گجرات میں چوتھے روز بھی سیلابی صورتحال برقرار، شہری زندگی مفلوج
شہر کے متاثرہ علاقوں جیسے گرین ٹاؤن، مکی محلہ، کالرا کلاں، ریلوے روڈ اور پدھی کالونی میں صفائی اور نکاسی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان علاقوں کے ڈسپوزل اسٹیشنز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی بروقت کارروائی نے شہریوں کو بڑی مشکل سے بچایا۔
حکومت پنجاب کی کوشش ہے کہ گجرات میں معمولات زندگی جلد از جلد بحال ہوں اور مستقبل میں ایسی کسی ہنگامی صورتحال کے لیے مکمل تیاری یقینی بنائی جائے۔