گجرات شہر اس وقت شدید سیلابی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے، جہاں جلال پور جٹاں کی جانب سے آنے والے برساتی نالوں کا طغیانی زدہ پانی شہر میں داخل ہو چکا ہے۔
شدید بارشوں اور برساتی پانی کے بے قابو بہاؤ نے شہر کے متعدد علاقے اپنی لپیٹ میں لے لیے ہیں، اور ہر سمت پانی ہی پانی دکھائی دے رہا ہے۔ شہر کا تقریباً 50 فیصد حصہ زیرِ آب آ چکا ہے، جس کے باعث انتظامیہ نے ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گجرات میں 506 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو کہ گزشتہ برسوں کی سب سے شدید شہری بارشوں میں شمار کی جا رہی ہے۔
جیل چوک، ریحمان شہید روڈ، جناح روڈ، سرکلر روڈ اور جلال پور جٹاں روڈ سمیت کئی اہم علاقے مکمل طور پر پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ ان علاقوں میں گھروں، دکانوں اور سرکاری دفاتر کو شدید نقصان پہنچا ہے، جبکہ ٹریفک نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گیا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ اور فوجی دستے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ شہریوں کو کشتیوں اور دیگر ذرائع سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ کئی اسکولوں، کالجوں اور سرکاری عمارتوں کو عارضی ریلیف کیمپوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں متاثرہ خاندانوں کو پناہ دی جا رہی ہے۔
گجرات شہر میں رات بھر کی بارش کے بعد سیلابی صورتحال
دوسری جانب دریا چناب، ستلج اور روا میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں گجرات، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ ڈویژنز کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر بارشوں کا سلسلہ مزید جاری رہا تو صورتحال اور زیادہ سنگین ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سیلاب نے گجرات شہر کے ناقص نکاسی آب کے نظام اور غیر منصوبہ بند شہری ترقی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ عوامی سطح پر مطالبہ زور پکڑ رہا ہے کہ مستقل بنیادوں پر نکاسی آب کے منصوبوں کو اپنایا جائے تاکہ ہر سال آنے والے ایسے قدرتی بحرانوں سے بچا جا سکے۔
انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں، حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر ریسکیو حکام سے رابطہ کریں۔