200 بیڈز پر مشتمل اسپتال اور بائی پاس منصوبہ منظور، اسکولز کی اپگریڈیشن بھی شامل، نصیر عباس سدھو

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لالہ موسیٰ کے عوام کے لیے بڑی خوشخبری، 200 بیڈز کا اسپتال، بائی پاس اور اسکولز کی اپگریڈیشن سمیت کئی ترقیاتی منصوبے PSDP میں شامل کر لیے گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے نصیر عباس سدھو نے تصدیق کر دی۔

لالہ موسیٰ اور گرد و نواح کے عوام کے لیے ایک بڑی ترقیاتی خوشخبری سامنے آئی ہے، جہاں 200 بیڈز پر مشتمل اسپتال اور شہر کا بائی پاس وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) میں شامل کر لیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حلقے میں اسکولوں کی اپگریڈیشن کے لیے بھی فنڈز منظور ہو چکے ہیں۔

latest urdu news

این اے 65 سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی چوہدری نصیر عباس سدھو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان کا مقصد عوامی خدمت ہے، چاہے ووٹرز کا تعلق پی ٹی آئی سے ہو، پیپلز پارٹی سے یا کسی بھی اور سیاسی جماعت سے، وہ بلا امتیاز اپنے حلقے کی فلاح و بہبود کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ حلقے میں جدید اور معیاری تعلیم کو فروغ دینے کے لیے اسکولوں کی اپگریڈیشن کا عمل شروع کیا جا رہا ہے تاکہ بچوں کو بہتر تعلیمی سہولیات میسر آئیں۔ اس مقصد کے لیے بھاری فنڈز منظور کروا لیے گئے ہیں۔

نصیر عباس سدھو نے کہا کہ لالہ موسیٰ اور اس کے گردونواح کے لوگوں کو اکثر علاج کے لیے گجرات جانا پڑتا ہے یا مہنگے نجی اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے، اس لیے 200 بیڈز پر مشتمل اسپتال کی منظوری ایک قابلِ تحسین قدم ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں چوہدری شافع حسین کی کوششوں کو سراہا جن کی بدولت یہ تمام منصوبے PSDP میں شامل کیے جا سکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جیسے ہی فنڈز جاری ہوں گے، لالہ موسیٰ میں ترقیاتی منصوبوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا، جس سے علاقے میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ رکن قومی اسمبلی نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ وہ آئندہ ہفتے میاں نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کریں گے، جس میں لالہ موسیٰ کے مسائل، خاص طور پر سیوریج سسٹم کے لیے میگا پراجیکٹس میں شمولیت پر بات چیت کی جائے گی۔

یاد رہے کہ لالہ موسیٰ طویل عرصے سے صحت و تعلیم کی سہولیات کے فقدان کا شکار رہا ہے اور مقامی آبادی عرصہ دراز سے بنیادی ڈھانچے میں بہتری کی منتظر تھی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ وفاقی سطح پر اتنے بڑے منصوبے باضابطہ طور پر اس علاقے کے لیے منظور کیے گئے ہیں، جس سے نہ صرف عوامی مشکلات کم ہوں گی بلکہ روزگار اور ترقی کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter