پسند کی شادی کرنے اور مدد کرنے پر دو بہنیں قتل، والدین گرفتار

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوجرانوالہ کی تحصیل نوشہرہ ورکاں میں 2 بہنوں کے قتل کے الزام میں والدین گرفتار، پولیس کے مطابق دونوں بہنوں کو پسند کی شادی پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، والد نے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔

گوجرانوالہ: تحصیل نوشہرہ ورکاں میں پیش آنے والے دوہرے قتل کے واقعے نے سب کو چونکا دیا ہے، جہاں مبینہ ڈکیتی کے دوران دو بہنوں کے قتل کا ڈراپ سین ہو گیا۔ پنجاب پولیس نے والدین کو اپنی ہی بیٹیوں کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

latest urdu news

کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے مطابق یہ واقعہ 18 مئی کو پیش آیا، جب اٹلی پلٹ والد نے پولیس کو رپورٹ دی کہ نامعلوم افراد گھر میں ڈکیتی کی نیت سے داخل ہوئے اور ان کی دو بیٹیوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ والد کی مدعیت میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا تھا۔

تاہم پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ جائے وقوعہ پر ڈکیتی کے کوئی شواہد موجود نہیں تھے، نہ ہی گھر میں زبردستی داخل ہونے کا کوئی نشان ملا۔ قریبی گلیوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے جائزے میں بھی کسی اجنبی کی آمد و رفت نظر نہیں آئی، جس سے پولیس کو والدین کے بیان پر شک ہوا۔

مزید تفتیش پر جب والدین سے سختی سے پوچھ گچھ کی گئی تو انہوں نے اعترافِ جرم کر لیا۔

پولیس کے مطابق والدین نے بتایا کہ ان کی بڑی بیٹی نے اپنی مرضی سے کلاس فیلو سے نکاح کر لیا تھا، جبکہ چھوٹی بیٹی اس نکاح میں شامل اور بہن کی معاونت کر رہی تھی، جس پر غصے میں آ کر دونوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق واقعے کا پس منظر یہ ہے کہ ماں کو بڑی بیٹی کے نکاح کا علم ہوا تو اس نے اٹلی میں مقیم شوہر کو اطلاع دی، جو فوری طور پر پاکستان پہنچا اور پھر دونوں بیٹیوں—22 سالہ تانیہ اور 18 سالہ انیلہ—کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات افسوسناک حد تک عام ہوتے جا رہے ہیں، جن میں کئی بار قریبی رشتہ دار ہی جان کے دشمن بن جاتے ہیں۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک خاندانی سانحہ ہے بلکہ سماجی روایات اور شدت پسندی پر بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter