راولپنڈی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد پولیس نے لڑکی کو اغوا کرکے اس کے بال کاٹنے اور تشدد کرنے کے واقعے میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا، جبکہ دیگر نامزد افراد کی تلاش کے لیے چھاپے جاری ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ویڈیو میں چند افراد کو لڑکی کے بال زبردستی کاٹتے دیکھا گیا، جس پر ابتدائی تفتیش وفاقی پولیس نے کی، تاہم واقعہ راولپنڈی کا ہونے کی تصدیق کے بعد کیس راولپنڈی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ سی پی او خالد ہمدانی نے فوری کارروائی کی ہدایات دیتے ہوئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ واقعہ کرسچن کالونی، پانی والی ٹینکی کے قریب پیش آیا۔ پولیس نے سرکاری مدعیت میں ڈی ایف سی اسد حسین کی درخواست پر مقدمہ 337(V) اور 34 ت پ کے تحت درج کیا۔ درخواست گزار کے مطابق متاثرہ لڑکی کی شناخت ایمان فاطمہ دختر محمد ابراہیم کے نام سے ہوئی، جبکہ ملزمان میں نظار خان عرف ارمان، محمد انیس عرف دورانی، جلیل خان عرف مٹھو، جبار خان اور دیگر نامعلوم افراد شامل ہیں، جنہوں نے لڑکی کے بال کاٹ کر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی۔
تفتیش کی ذمہ داری سب انسپکٹر ذوالفقار حیدر کے سپرد کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق رات گئے چھاپوں کے دوران 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
متاثرہ لڑکی نے اپنے ویڈیو بیان میں ثنا نامی لڑکی سمیت 4 سے 5 لڑکوں اور 4 لڑکیوں پر بدسلوکی کا الزام لگایا ہے۔
سی پی او خالد ہمدانی نے کہا کہ خواتین پر تشدد، جبر اور استحصال جیسے جرائم کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، اور اس کیس میں ملوث تمام افراد کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے گی۔
