پنجاب کے شہر قصور میں موٹر سائیکلوں کے ساتھ اب ان کے اصل کاغذات بھی جرائم پیشہ عناصر کا نشانہ بننے لگے ہیں۔
قصور شہر کے علاقے الہ آباد میں واقع ایک موٹر سائیکل شوروم سے ساڑھے 7 لاکھ روپے نقدی اور 15 موٹر سائیکلوں کے اصل کاغذات چوری کر لیے گئے۔
یہ واقعہ گزشتہ تین دنوں میں ہونے والی دوسری بڑی واردات ہے۔ اس سے قبل ایک اور واردات میں چور 2 موٹر سائیکلیں اور 40 موٹر سائیکلوں کے کاغذات چرا کر فرار ہو گئے تھے۔
متاثرہ شوروم مالک کا کہنا ہے کہ پولیس تاحال کسی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تفتیش جاری ہے، جب کہ ان کا دعویٰ ہے کہ جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
ادھر سیالکوٹ میں، ایس ایچ او تھانہ کینٹ انسپکٹر مدثر بریار نے ٹیم کے ہمراہ کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کینٹ کے علاقے میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے سیف سٹی کیمروں کی مدد سے محمد علی عرف اچھو گینگ کے سرغنہ سمیت 3 ملزمان کو ٹریس کر کے گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان ماسٹر چابی کے ذریعے شہریوں کی موٹر سائیکلیں گھروں کے باہر اور رش والی جگہوں سے چوری کرتے تھے۔ پولیس نے ملزمان کے قبضے سے چوری شدہ 5 موٹر سائیکلیں اور ایک لاکھ 30 ہزار روپے برآمد کر لیے۔
گرفتار ملزمان میں محمد علی عرف اچھو سکنہ پلی توپ خانہ سیالکوٹ، علی حسن سکنہ بھوتھ سیالکوٹ، اور فیصل سکنہ رحیم پور کھچیاں شامل ہیں۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش کے دوران 8 مقدمات ٹریس کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔