شہر قائد میں وارداتوں کے ایک حیران کن سلسلے کا ڈراپ سین ہو گیا، جب سچل پولیس نے اسکیم 33 کے علاقے کنیز فاطمہ سوسائٹی سے ایک خاتون کو شوہر اور ساتھی سمیت رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ ملزمہ وارداتوں کے دوران مکمل طور پر عام خواتین جیسا روپ دھارتی تھی، جس پر اسے ’چھلاوہ ڈکیت حسینہ‘ کا لقب دیا گیا۔
ایس ایس پی ایسٹ فرخ رضا کے مطابق گرفتار خاتون ثمینہ، اپنے شوہر ندیم اور ساتھی فرحان کے ساتھ مل کر کراچی کے مختلف علاقوں میں درجنوں وارداتیں کر چکی ہے۔ پولیس نے تینوں کو ایک تاجر کرم اللہ اور اس کی بیوی کو لوٹنے کے بعد فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا۔
ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، لوٹا گیا سامان، موٹر سائیکل اور چھینا گیا لیڈیز پرس برآمد کیا گیا ہے۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ثمینہ گینگ کی مرکزی رکن ہے اور اس کے شوہر ندیم کی سرپرستی میں گینگ وارداتیں انجام دیتا تھا۔
ایس ایس پی فرخ رضا کا کہنا ہے کہ واردات کی منصوبہ بندی پہلے سے کی جاتی تھی، اسلحہ ثمینہ اپنے پرس میں چھپا کر مقررہ مقام پر پہنچتی، بعد ازاں اس کا شوہر اور ساتھی بھی پہنچتے اور تینوں مل کر کارروائی کرتے۔ واردات کے بعد اسلحہ اور لوٹا ہوا سامان ملزمہ کے حوالے کر دیا جاتا، جو عام خواتین کی طرح بآسانی موقع سے فرار ہو جاتی۔
اداکارہ حمیرا اصغر کی موت، عدالت کا قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم، تحقیقات میں بڑی پیش رفت
پولیس کے مطابق ملزمان کو لوٹنے والی فیملی نے شناخت بھی کر لیا ہے۔ گروہ کی گرفتاری پولیس کی ایک بڑی کامیابی تصور کی جا رہی ہے، کیونکہ ثمینہ اور اس کا گروہ کافی عرصے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھا۔
تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مزید متاثرین کی شناخت اور دیگر وارداتوں کے سراغ کے لیے تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔