شہرِ قائد میں دن دہاڑے ایک سنسنی خیز واردات نے سب کو حیران کر دیا۔ گلستانِ جوہر بلاک 15 میں واقع ایک گھر میں کام کرنے والی دو گھریلو ملازماؤں نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے تقریباً 3 کروڑ روپے مالیت کا سونا اور نقدی لوٹ کر فرار ہو گئیں۔ واردات کے دوران گھر کی ماں اور بیٹی کو یرغمال بنا کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق، واردات میں تین مسلح افراد شامل تھے جو ملازماؤں کے ساتھ گھر میں داخل ہوئے۔ ملزمان نے پہلے ماں بیٹی کو باندھا اور زد و کوب کیا، پھر گھر سے 79 تولہ سونا، ملکی و غیر ملکی کرنسی اور دیگر قیمتی اشیاء لوٹ کر فرار ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر گلستان جوہر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے شک کی بنیاد پر ایک گھریلو ملازمہ کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات کی منصوبہ بندی گھر کے اندر سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر کی گئی لگتی ہے۔ ابتدائی شواہد سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گھریلو ملازمہ مرکزی کردار ادا کر سکتی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
یہ واقعہ کراچی میں بڑھتی ہوئی گھریلو ڈکیتیوں اور ملازمین کے پس پردہ کردار پر کئی سوالات کھڑے کرتا ہے، اور شہریوں کے لیے یہ ایک وارننگ ہے کہ گھریلو ملازمین کی مکمل جانچ پڑتال اور نگرانی بے حد ضروری ہے۔