تحصیل خار باجوڑ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے این پی رہنما مولانا خان زیب اور ایک ساتھی جاں بحق، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے رپورٹ طلب کر لی۔
باجوڑ، خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں ایک افسوسناک واقعے میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما مولانا خان زیب اور ان کے ایک ساتھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ کا یہ واقعہ تحصیل خار کے ہیڈکوارٹر کے قریب پیش آیا، جہاں مولانا خان زیب امن مارچ کے سلسلے میں انتخابی مہم پر تھے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) وقاص رفیق کے مطابق واقعے میں مولانا خان زیب کے تین قریبی ساتھی شدید زخمی بھی ہوئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ علاقے میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
واقعے کے فوری بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے نوٹس لیتے ہوئے فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو واقعے کی مکمل رپورٹ پیش کرنے اور مؤثر قانونی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی۔
علی امین گنڈاپور نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا، کسی کو بھی امن کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یاد رہے کہ مولانا خان زیب عوامی نیشنل پارٹی کے سرگرم رہنما تھے اور وہ 13 جولائی کو مجوزہ امن مارچ کے لیے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔ باجوڑ میں حالیہ عرصے کے دوران بدامنی کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس پر مقامی سیاسی و سماجی حلقے تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔