لاہور میں لیڈی کانسٹیبل قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے کہ پولیس نے ملزم کانسٹیبل فاروق کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کر لیا۔
لاہور میں لیڈی کانسٹیبل ثمن کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں پولیس نے ملزم کانسٹیبل فاروق کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم فاروق نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ اس نے بتایا کہ وہ مقتولہ سے تین سال سے دوستی میں تھا اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ تاہم، مقتولہ کے کسی اور کے ساتھ بھی مراسم ہونے کی وجہ سے جب فاروق نے شادی کی درخواست کی تو کانسٹیبل ثمن نے انکار کر دیا۔
فاروق نے بیان میں کہا کہ وہ ثمن کو منانے کے لیے ہربنس پورہ لے کر گیا، لیکن انکار کرنے پر اس نے گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
پولیس نے ملزم فاروق کو گرفتار کرنے کے بعد آلہ قتل بھی برآمد کر لیا ہے۔ آپریشن پولیس نے ملزم کو مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا۔
یہ واقعہ ہربنس پورہ کے علاقے میں پیش آیا تھا، جہاں کانسٹیبل فاروق نے اپنی ساتھی کانسٹیبل ثمن کو قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا تھا۔ پولیس نے ثمن کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا تھا، اور ورثا لاش کو دفنانے کے لیے اپنے آبائی علاقے شکر گڑھ لے گئے ہیں۔