اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملوں کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ امریکا ان حملوں میں کسی بھی طور پر ملوث نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی اولین ترجیح مشرقِ وسطیٰ میں تعینات اپنی افواج کا تحفظ ہے۔
مارکو روبیو نے کہا، "آج رات اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی۔ امریکا اس کارروائی کا حصہ نہیں ہے۔ ہماری تمام تر توجہ خطے میں موجود امریکی اہلکاروں کی سلامتی پر مرکوز ہے۔”
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اس حملے سے قبل امریکا کو مطلع کیا تھا اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ کارروائی اس کی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ وزیرِ خارجہ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے خطے میں امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کر لیے ہیں۔
ایران کو تنبیہ
اپنے بیان میں مارکو روبیو نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا، "میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ایران کو امریکی مفادات، تنصیبات یا اہلکاروں کو نشانہ بنانے سے باز رہنا ہوگا۔ ایسے کسی بھی اقدام کے نتائج سنگین ہوں گے۔”
ٹرمپ انتظامیہ متحرک
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی حملوں کے تناظر میں ایک ہنگامی کابینہ اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں مشرقِ وسطیٰ کی موجودہ صورت حال اور امریکی مفادات کے تحفظ کے حوالے سے حکمتِ عملی پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکی حکام اپنے علاقائی اتحادیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے اور ممکنہ ردعمل کے لیے تیار رہا جا سکے۔