دریائے چناب بپھر گیا، درجنوں دیہات کے زمینی رابطے منقطع

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

شجاع آباد – دریائے چناب میں طغیانی کے باعث شجاع آباد اور گردونواح کے علاقوں میں سیلابی تباہ کاریاں شدت اختیار کر گئی ہیں، جس کے نتیجے میں درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے جبکہ کئی علاقوں سے لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

latest urdu news

سیلاب کے باعث شجاع آباد میں بند ٹوٹ گیا، جس کے نتیجے میں تین مزدور دریائے چناب کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔ مقامی افراد اور ریسکیو ٹیموں کی بروقت کارروائی سے دو مزدوروں کو زندہ بچا لیا گیا، تاہم ایک مزدور تاحال لاپتا ہے۔

متاثرہ علاقوں میں موضع دھوندوں، موضع وینس، موضع گردیز پور، بستی عالم والا، بلوچاں والا، صدیق والا اور بستی نواں شہر شامل ہیں، جہاں سیلاب نے زندگی کا نظام درہم برہم کر دیا ہے۔

پنجند پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، جہاں پانی کا اخراج 6 لاکھ 66 ہزار 544 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس صورتحال نے نشیبی علاقوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

دریائے سندھ اور ستلج میں بھی پانی کی سطح بلند

ادھر دریائے سندھ میں بھی صورتحال تشویشناک ہے۔

گڈو بیراج پر پانی کی آمد 5 لاکھ 6 ہزار 433 کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 75 ہزار 970 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔

سکھر بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 50 ہزار 150 کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 18 ہزار 810 کیوسک ہے۔
یہ دونوں مقامات درمیانے درجے کے سیلاب کی زد میں ہیں۔

اسی طرح دریائے ستلج میں بھی گنڈا سنگھ والا، سلیمانکی اور ہیڈ اسلام کے مقامات پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے اور درمیانے درجے کے سیلاب کی اطلاع دی گئی ہے۔

جلال پور پیر والا میں کشتی حادثہ، 3 افراد جاں بحق

ادھر جلال پور پیر والا میں سیلابی ریلے نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ متاثرین کی جانب سے محفوظ مقامات پر پہنچنے کی کوشش کے دوران کشتیاں الٹنے کے باعث 3 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

ریسکیو اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ اور فلڈ کنٹرول حکام نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔

جلالپور پیروالا میں سیلاب کے دوران ریسکیو کشتی حادثے کا شکار، ایک شخص لاپتہ

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter