سعودی وزارتِ داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ افغان شہری محمد اصغر محبت کو ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی۔ یہ سزا جمعرات کے روز مکہ ریجن میں نافذ کی گئی۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق ملزم کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہیروئن اسمگل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔ مقدمہ عدالت میں پیش ہوا جہاں شواہد کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا سنائی گئی۔ بعد ازاں اعلیٰ عدالت نے فیصلے کی توثیق کی اور ایوانِ شاہی سے منظوری کے بعد سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔
سعودی عرب میں معروف صحافی کی سزائے موت پر عملدرآمد
وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ مملکت اپنے شہریوں اور غیر ملکی رہائشیوں کو منشیات کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں رکھنے والے کسی بھی شخص کو سخت ترین سزا دی جائے گی۔
سعودی قوانین کے مطابق:
موت کی سزا: 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین یا دیگر سخت منشیات رکھنے یا اسمگل کرنے پر دی جاتی ہے۔
طویل قید: کم مقدار میں منشیات رکھنے کی صورت میں کئی برسوں پر مشتمل سخت قید۔
بھاری جرمانے: بعض مقدمات میں قید کے ساتھ مالی جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ منشیات کے مقدمات میں تیز رفتار عدالتی کارروائی کی جاتی ہے، جو اکثر ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتی ہے، اور مجرم کو فوری سزا دی جاتی ہے۔