امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن نے مالیاتی بحران کو سنگین بنا دیا ہے، جس کے باعث فوجیوں اور وفاقی ملازمین کی تنخواہیں تاخیر کا شکار ہو گئیں۔
اس صورتحال میں ایک نامعلوم ڈونر نے امریکی فوجیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 130 ملین ڈالر کی رقم فراہم کی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق شٹ ڈاؤن کے باعث مختلف وفاقی ادارے جزوی طور پر بند ہو چکے ہیں اور لاکھوں سرکاری اہلکاروں کو تنخواہوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ ان کے ایک قریبی دوست نے فوجیوں کی تنخواہیں وقت پر ادا کرنے کے لیے بطور امداد یہ رقم دی ہے۔ صدر کے مطابق یہ اقدام امریکی فوجیوں کے حوصلے بلند رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکا میں حکومت یکم اکتوبر سے شٹ ڈاؤن کا شکار ہے کیونکہ ری پبلکن اور ڈیموکریٹ اراکین نئے مالیاتی بجٹ پر متفق نہیں ہو سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بجٹ تنازع جلد حل نہ ہوا تو ملک کے مختلف سرکاری محکمے مکمل طور پر مفلوج ہو سکتے ہیں، جس کے ملکی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
