کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (CCP) نے فین مینوفیکچرنگ سے وابستہ کمپنیوں اور ان کی ایسوسی ایشن کے دفاتر پر چھاپے مار کر قیمتوں میں ملی بھگت سے متعلق اہم شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔
کمیشن کے ترجمان کے مطابق، کارروائی کا مقصد ایسی سرگرمیوں کا پتا لگانا تھا جن سے مارکیٹ میں مسابقتی ماحول متاثر ہو رہا تھا۔ فین مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے دفتر پر بھی باقاعدہ سرچ آپریشن کیا گیا، جہاں سے مختلف کمپنیوں کے درمیان قیمتیں طے کرنے سے متعلق ڈیجیٹل شواہد اور ریکارڈ قبضے میں لیا گیا۔
راولپنڈی: کرپشن کے ملزم پوسٹ ماسٹر کو 29 سال قید، 2 کروڑ 15 لاکھ روپے واپسی اور جرمانے کا حکم
ابتدائی تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ پنکھوں کے متعدد برانڈز نے ایک ہی تاریخ پر اپنی قیمتوں میں تبدیلی کی، اور کئی ماڈلز کی قیمتیں بالکل یکساں رکھی گئیں۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ سرکلرز بھی برآمد ہوئے، جن میں پنکھوں کی قیمتیں فکس کرنے کی ہدایات موجود تھیں۔
کمپٹیشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیلنگ فین کے مختلف ماڈلز کے لیے ایک جیسی قیمتیں مقرر کرنا اور ان میں بیک وقت رد و بدل کرنا، مارکیٹ میں ممکنہ کارٹل بنانے کی علامتیں ہیں، جو قانوناً ناقابل قبول ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اس طرح کی کاروائیاں مسابقتی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اور کمیشن مستقبل میں بھی مارکیٹ میں شفافیت کے قیام کے لیے اس نوعیت کی چھان بین جاری رکھے گا۔