لنکن پریمیئر لیگ (LPL) میں کرکٹ کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا ہے، جہاں معروف ٹیم گال مارویلز کے بھارتی مالک پریم ٹھاکر کو فکسنگ کے الزامات ثابت ہونے پر دو سال قید اور دس سالہ پابندی کی سزا سنائی گئی ہے۔کینڈی ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے نہ صرف پریم ٹھاکر کو قید کی سزا دی بلکہ انہیں 6 ملین روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ جب تک وہ ہرجانے کی رقم ادا نہیں کرتے، ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
عدالت نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی اینٹی کرپشن یونٹ کی درخواست پر پریم ٹھاکر کا موبائل ڈیٹا بھی تحقیقاتی اداروں کے حوالے کرنے کا حکم جاری کر دیا، تاکہ فکسنگ سے متعلق مزید شواہد حاصل کیے جا سکیں۔
رواں برس کے آغاز میں سری لنکن اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ پریم ٹھاکر نے ویسٹ انڈیز کے معروف کرکٹر آندرے فلیچر کو دسمبر 2024 میں اپنی ٹیم کے ایک میچ میں جان بوجھ کر کارکردگی متاثر کرنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی تھی۔
یہ واقعہ نہ صرف لنکن پریمیئر لیگ بلکہ عالمی سطح پر فرنچائز کرکٹ کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے۔ فکسنگ جیسے جرائم پر عدالت کی سخت کارروائی کو ماہرین مثبت قدم قرار دے رہے ہیں، جو مستقبل میں اس کھیل کو شفاف رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔