اسپیشل جج سینٹرل راولپنڈی نے کرپشن کے مقدمے میں محکمہ ڈاک کے سابق پوسٹ ماسٹر کو 29 سال قید کی سزا سناتے ہوئے بھاری مالی جرمانہ اور ریکوری کا حکم دیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم حامد پر الزام تھا کہ اس نے پینشن سیونگ بکس میں جعلسازی کرتے ہوئے 3 کروڑ 52 لاکھ 96 ہزار روپے سے زائد کی بوگس انٹریاں کیں۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو مجموعی طور پر 29 سال قید کی سزا سنائی۔
عدالت نے فیصلے میں ملزم پر 20 لاکھ 10 ہزار روپے کا الگ سے جرمانہ بھی عائد کیا، جبکہ اسے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 2 کروڑ 15 لاکھ 25 ہزار 194 روپے محکمہ ڈاک کو واپس ادا کرے۔
40 ارب روپے کا کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل، 7 اہم ملزمان گرفتار
ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق یہ مقدمہ مالی بدعنوانی اور عوامی فنڈز کی خردبرد کا سنگین معاملہ تھا، جس کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چالان عدالت میں جمع کرایا گیا تھا۔
ادارے کے مطابق اس فیصلے سے سرکاری محکموں میں احتساب کے نظام کو تقویت ملے گی اور بدعنوان عناصر کو سخت پیغام جائے گا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔