پاکستان اور پولینڈ نے دونوں ممالک کے درمیان افرادی قوت کی نقل و حرکت بڑھانے اور پاکستانی کارکنوں کے لیے پولینڈ میں روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ اہم پیش رفت وفاقی وزیر برائے سمندرپار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی، چوہدری سالک حسین، اور پاکستان میں تعینات پولینڈ کے سفیر میچئی پسارسکی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سامنے آئی۔ جمعرات کو جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پولینڈ میں روزگار کے امکانات، اور غیر قانونی ہجرت کو روکنے جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر موصوف نے ملاقات کے دوران بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال کے دوران ٹیکسٹائل، لیدر اور اسپورٹس کے شعبوں میں پولینڈ کو 450 ملین ڈالر کی برآمدات کی ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کی مضبوطی کا ثبوت ہے۔
ہنر مند پاکستانیوں کیلئے دنیا کے دروازے کھلنے لگے ہیں، چوہدری سالک حسین
پولش سفیر نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ سیلاب کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولینڈ میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع موجود ہیں، تاہم غیر قانونی ہجرت کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
چوہدری سالک حسین نے اس موقع پر آگاہ کیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران 7 لاکھ 42 ہزار پاکستانی بیرونِ ملک روزگار کے لیے روانہ ہوئے، اور پاکستان اس وقت دنیا میں چوتھا بڑا افرادی قوت برآمد کرنے والا ملک بن چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ غیر قانونی ہجرت کے سدباب کے لیے مربوط اقدامات کیے گئے ہیں، جبکہ کوریا اور جاپان کے ساتھ پاکستانی ورکرز کے لیے پائلٹ منصوبے کامیابی سے جاری ہیں۔
ملاقات کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ پولینڈ کے وزیر خارجہ اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے، جس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
ملاقات مثبت اور تعمیری ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، اور دونوں فریقین نے عزم ظاہر کیا کہ افرادی قوت کے تبادلے، قانونی ہجرت کے فروغ، اور دو طرفہ تعاون کے فروغ کے لیے عملی اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔