وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے وزارت خزانہ کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے فوری رابطے کی ہدایت کر دی ہے۔
حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ صارفین کو ایک ماہ کے لیے بجلی کے بلوں سے استثنیٰ دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق یہ ریلیف ملک کے تمام سیلاب زدہ علاقوں خواہ شہری ہوں یا دیہی پر یکساں طور پر نافذ کیا جائے گا تاکہ کسی بھی متاثرہ علاقے کو نظرانداز نہ کیا جائے۔ وزیراعظم نے اس ضمن میں وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف کے ساتھ ریلیف پیکج پر تفصیلی بات چیت کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔
حکومت نے اربن فلڈنگ کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک نیا لائحہ عمل اور پالیسی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں شہری علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث پیدا ہونے والے بحرانوں سے بچا جا سکے۔
پنجاب حکومت کا سیلاب متاثرین کے بجلی بلز اور ٹیکسز میں خصوصی رعایت کا اعلان
وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے (نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے متاثرہ علاقوں کے لیے مزید امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے، جس میں خیمے، کمبل، رضائیاں، مچھر دانیاں، فولڈنگ بیڈ، پانی کے کین، واٹر فلٹریشن پلانٹس اور 17 کشتیاں شامل ہیں۔
امدادی سامان این ڈی ایم اے کے اسلام آباد میں واقع مرکزی ویئرہاؤس سے پنجاب روانہ کیا گیا ہے، جہاں اسے پی ڈی ایم اے پنجاب کے حوالے کیا جائے گا۔ اب تک تقریباً 2 ہزار ٹن امدادی سامان متاثرہ علاقوں کو بھیجا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ دریائے چناب میں طغیانی کے باعث درجنوں دیہات کے زمینی رابطے منقطع ہو چکے ہیں، جس کے بعد امدادی کارروائیوں کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ وہ تمام متعلقہ سول اور عسکری اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے اور امدادی سرگرمیوں کی ہمہ وقت نگرانی کی جا رہی ہے۔