وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عطیات کے عالمی دن کے موقع پر قوم سے حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے دل کھول کر عطیات دینے اور تعاون بڑھانے کی پُر زور اپیل کی ہے۔
اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان آج دنیا بھر کے ساتھ مل کر عطیات اور معاشرتی فلاح و بہبود کی اہمیت کو اجاگر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ہمیشہ رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہو کر دوسروں کی بے لوث مدد کرنے میں پیش پیش رہی ہے، جو کہ ہماری تہذیب اور اسلامی اقدار کا مظہر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ قدرتی آفات، جنگی حالات یا کسی بھی انسانی المیے کے وقت پاکستانی رضاکاروں اور مخیر حضرات نے ہمیشہ بڑھ چڑھ کر مالی اور عملی مدد فراہم کی ہے۔ ان کے مطابق یہی جذبہ پاکستان کو دنیا کے ان ممالک میں شامل کرتا ہے جہاں فلاحی کاموں میں عطیات دینے کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
شہباز شریف اور پیوٹن کی بیجنگ میں ملاقات، روسی صدر کی ایس سی او سمٹ میں شرکت کی دعوت
شہباز شریف نے کہا کہ مفت علاج، دسترخوان، ایمبولینس سروسز جیسے فلاحی منصوبے ملک بھر میں عوامی سطح پر کامیابی سے چل رہے ہیں، جو کہ پاکستانی معاشرے کی روشن روایت کا حصہ ہیں۔
وزیراعظم نے حالیہ سیلابی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہزاروں خاندان اپنے گھروں، مال مویشیوں اور روزگار سے محروم ہو چکے ہیں، اور وہ اس وقت خوراک، رہائش اور صحت کی بنیادی سہولیات کے منتظر ہیں۔ ان کے مطابق وفاقی و صوبائی حکومتیں، پاک فوج، فلاحی ادارے اور عوام مل کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، لیکن اس وقت مزید تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف کے کاموں میں دل کھول کر حصہ لیں تاکہ متاثرہ خاندان جلد از جلد اپنی معمول کی زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔
آخر میں وزیراعظم نے کہا کہ باہمی رواداری، ہمدردی اور فلاحی جذبے پر عمل پیرا ہو کر ہم ایک باوقار، ترقی یافتہ اور مستحکم پاکستان کی تعمیر کر سکتے ہیں۔